***Aik Ajnabi mry dil ka sakoon***


 

٭ایک  اجنبی میرے دل کا سکون ٭

تحریر: ماہم  احسان

قسط نمبر :2

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

کھانالگ چکا ہے اور کوئی اسکا انتظار نہیں کر رہا 

آخر کار وہ دل کی مان کے  نیچے آ جاتی ہے جب سب کو کھانا کھاتےدیکھا تو شائد اسے افسوس ہوا ہے آنے کا کیوں کہ یہاں تو کوئی اسکا منتظر نہ تھا 

السلام عليكم پاپا 

واعلیکم سلام 

بنا کسی اور سے بات کیے وو کھانا شروع کر دیتی ہے (انابیا کا چھوٹا بھائی محب ، یہ واحد ہےجواسکو سگھی بہن سمجھتا  ہے کیوں کہ وہ ابھی چھوٹا تھا اس پہ سعدیہ بیگم کا جادو نہیں چلتا )

آپی آپکا پہلا دن کیسا رہا ؟

اچھا !رہا 

اب کی بار فضل صاحب بولے تمہیں کوئی پریشانی تو نہیں ہوئی ؟

نہیں پاپا سب ٹھیک رہا 

سعدیہ بیگم فضل صاحب کے سامنے انابیا کی سگھی ماؤں سے بڑھ کرخود کو ظاہر کرتی ہے 

انابیا بیٹا کھانا ٹھیک طرح سے کھایا کرو 

جی آنٹی (وہ پاپا کے لاکھ کہنے پہ بھی انکو ماما نہ بلاتی)

اچھا تم جمال سے ملی بہت چھوٹی تھی تم جب یہ لوگ لندن شفٹ ہوے تھے

ہاے مس انابیا آپ لفٹ نہیں کرا رہی ہم ہی آپ سے بات کر لے 

مجھے اجنبی لوگو سے بات کرنا پسند نہیں وہ اب ناگواری سے بولی تھی 

ماریا بھی آخر کار بول ہی پڑی جو انابیا کو بہن تو دور کی بات گھر کا فردبھی نہ سمجھتی 

He's not a stranger

for me he is !

(kinza) Anabya he's our cousin 

yes your cousin not mine

گائزاسٹاپ اٹ میں جلد ہی ان محترمہ  کا دل لوٹ لونگا (وہ ذرادھیرےسے بولا )

نابی ذرا پلیز کباب پاس کرنا 

اس کے پکڑاتے ہویے اس نے اسکا ہاتھ اپنے ہاتھ سے مسلا وہ اک دم ہاتھ پیچھے کھینچ لیتی ہے اور سہم جاتی ہے )

وہ اپنی اس حرکت پہ کافی خوش ہے 

تو جمی ہمیں کہیں آوٹنگ  پہ نہیں جانا چاہئے آفٹر آل تم اک عرصے بعد آ رہے ہو پاکستان ہم تو ماما سے تمہاری تعریفیں ہی سنتے تھے 

مگر ماریا تم نے نوٹ نہیں کیا وہ تعریف کے قابل ہیں 

انابیا کھانا کھا کے جا چکی تھی 

فضل صاحب بھی اٹھ چکے 

اب یہ سب پلان بنانے لگے 

میں تو تیار ہوں  ابھی چلتے ہیں 

ہاہاہا بھائی یہ لندن نہیں یہاں اس ٹائم آوٹنگ پے نہیں کہیں اور ہی جایا کرتے ہیں 

واہ  لٹل ماسٹر تمہیں بہت پتا ہے 

 میں نے ماما پاپا کو دیکھا ہے لانگ ڈرائیو پہ جاتے ہوئے  

تو کیا ہم لانگ ڈرائیو پہ نہیں جا سکتے 

جی نہیں آپی آپ کی شادی تھوڑی هوئ ہے کس کے ساتھ جائیں گی 

اسکی اس بات پہ سب قہقہ لگا کے ہنسے 

(ماریا )اہ ہنڈسم تو بتاؤ کب جا رہے ہیں ہم  

آئ تھنک سنڈے ٹھیک رہے گا انابیا آپی کو بھی چھٹی ہو گی 

او چھوٹےچپ تم سے کسی نے  نہیں پوچھا 

موحب ازرائٹ ھھم سنڈے ول بی پرفیکٹ 

اگر وہ گئی تو ہم نہیں جائے گی 

ماریا اتنی کونٹرو ر سل کیوں سوچتی ہو 

کنزا اس  بات  کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 

نہیں ایسی کوئی بات نہی میں تو جاؤ  گی 

وہ جمال کی  نظر میں اچھا بن رہی تھی دونو ں بہنوں کا جیسے اس لال آنکھوں والے پہ دل آگیا ہو 

اوکےگائز میں  بھی چل رہی ہو 

واہ ڈیٹس  لائک مائے کزنز 

موحب تم انابیا کو بتا دینا 

جی جی اور کوئی حکم سڑیل لوگو ۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹہرو تمہیں میں  بتاتی ہو کون ہے وہ شکلیں بنا کے بھاگا 

اوکے سی یو گائز ٹومورروو 

اوکے ہنی گڈ  نائٹ 

*******

اللّه اسکی ہمت  کیسی ہوئی  میرا ہاتھ پکڑنے کی مجھے اسی وقت پاپا کو بتانا چاہیے تھا مگر پاپا نے کون سا میری بات پہ یقین کر لینا تھا سعدیہ بیگم کے سامنے انکو اور کون سچا لگے گا اور اچھا ہی ہوا نہیں بتایامیں نے

مگر  ۔۔۔۔۔۔۔میں کچھ بولتی نہیں انہیں باتو ں کی وجہ سے تو دور کر دیا ہے میں نے انہیں

ماما کے ہوتے ہوئے  ہی تو وہ قریب تھے میرے۔ بعد میں توخود میری پرواہ نہیں کی اب اس میں میری غلطی کیا ہے ؟

انکا فرض تھا نا وہ  ماما کے بعد میرا خیال رکھتے ماما انہو ں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ماما کیوں اتنی جلدی مجھے چھوڑ کے چلی گئی کیوں مجھے اس دنیا کے رحم وکرم پہ چھوڑ دیا 

آخر کیوں آپ کی نابی بہت کمزور ہے میں جمی جیسے لوگو کا سامنا نہیں کر سکتی مجھے اتنی سی دیر میں پتا چل چکا ہے یہ آدمی ٹھیک نہیں ہے ۔

میرے مولا!ماں کے بغیر بھی کوئی زندگی ہوتی ہے 

زندہ جسم تو ہوتا ہے ،مگر روح بےجاں ہوتی ہے

اب اسکی خوبصورت آنکھیں اشکبار ہو چکی اور تکیہ بھی بھیگ رہا ہے مگر اس کےبےسکوں دل کو راحت نہیں مل رہی 

**********

کسی کو اک بار دیکھ لینے سے اتنا سحر کیسے ہو سکتا ہے الله جب سے اسکو دیکھا ہے میرے دل کو کہیں  چین نہیں مل رہا آخر اس میں کیا تھا جو مجھے اس قدر بے چین  کیے ہوئے  ۔۔۔۔۔اففف میرے خدایا بس صبح پھر اسکو دیکھ سکوں  فل  وقت تو یہی دعامیرے لیے قابل راحت ہے شائد اسکو اک  بار پھر دیکھنے سے دل کی بیقراری ختم ہو جائے ہممممم اللّه کرے 

اف اے جادو گرنی اب اس بندے کو اپنے سحر سے آزاد کر، تا کہ یہ سو سکے اور پھر صبح ترے حسن سے فیض ہو سکے 

*بیقرار تو ہے تو بے چین وہ بھی 

قابلِ رحم تو ہے توبےسکوں وہ بھی 

********

معمول کے مطابق وہ یونیورسٹی کے لیے رواں ہےآج جمعہ کا دن ہے تو وہ سادہ مگر بہت خوبصورت جوڑے میں ملبوث ،وہی ہلکا ہلکا کاجل اور وہی دھیمی سی سرخی اسکے حسن کو پری سا کر رہے ہیں  ۔۔۔

سارا بہت گرم جوشی سے اس کےگلے لگی ہاائے ڈیر فرینڈ انابیا کیسی ہو 

وہ جو بہت حیران ہے اس کے اس استقبال پر بہت خوبصورت لہجے میں بولتی ہے 

میں ٹھیک ہو 

سارا کے گروپ کے باقی سارے لوگ بھی موجود ہیں سارا ان سب کا انابیا سے انٹروڈکشن کروا رہی ہے اور وہ خود کو اس ماحول  میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہے 

 انابیا جیسا کے تم وقاص اور  مجھ سے تو مل ہی چکی ہو یہ ہے رابعہ ہم اسکول سے ساتھ ہیں اس سے آگے صائم اور اویس ہیں یہ ہمارا پانچ فرینڈز کا گروپ ہے جو کل سے چھے کا ہو چکا 

اور وہ بتدریج حیران ہے کہ کیسے ریکٹ کرے 

اینڈ گائز شی از اور نیو فرینڈ انابیا 

جسکو دیکھتے ساتھ  میں لڑکی ہو کے دل پھینک چکی  ہوں وہ کھلکھلا کے ہنسی 

او  ، وکی صاحب آپکا کیا ہو گا آپ کی محبوبہ تو اک لڑکی پہ دل پھینک چکی ہاہاہا 

صائم ،اویس اور مسٹر وکی انابیا کو جس نے بھی تنگ کیا مجھ سے برا کوئی نہ ہو گا 

نو سسٹر میں الریڈ ی آپ کی برابر والی (رابعہ )پہ لائنز مار رہا ہو تو میں تو آپکو تنگ کر ہی نہیں سکتا اور یہ میرا بھائی (اویس )یہ تو بہنو ں جیسا بھائی ہے اور تھوڑا مولوی ٹائپ بھی ۔۔۔۔۔۔۔تو یہ تو ایسی واحیات حرکت کا سوچ بھی نہی سکتے 

اسکی اس بات پہ سب ہنس پڑے 

ہاں !البتہ جنکی محبوبہ کا آپ نے دل لوٹ لیا ہے وہ بدلے میں  ایسا کر سکتے ہیں 

سارا صائم کے پیٹ میں مکا مارتے ہوئے  اسٹاپ اٹ 

اوکے باس ام چپ 

انابیا آپ  کچھ بولے نا 

رابعہ تم لوگ اسے بولنے دو گے تو وہ بولے گی نا 

اوکے باس ام السو چپ 

انابیا بولو اب کیا بولنا چاہوگی 

سارا مجھے سب سے مل کے خوشی هوئی  مجھے زیادہ بولنا پسند نہیں ہے 

گڈ ہو گیا بھائی پھر تو آپ کی مولوی سے خوب بنے گی 

اسکو یہ بات پسند نہیں آئی  

سب نے جانچ لیا 

اب وہ بنا کوئی بات کیے کلاس کی طرف جا رہے ہیں 

********

وہ آج دو بجے کےبجاے بارہ بجے یونیورسٹی موجود ہے 

افففففف یہ مجھے ہو  کیا گیا ہے میرے خدایا میں  ایسا تو نہ تھا مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں اسے صدیوں سے جانتا ہوں وہ کہیں پہلے ہی میرے دل میں بستی ہے وہ اجنبی تو بس میرے ظاہر سے تھی میرے باطن میں تو ازل سے موجود ہے بس میں  ہی آگاہ نہ تھا اب توجیسے سانسیں رک جائیں گی اور میں فناہو جاؤ گا میرے الله اس کا دیدار کرا دے میں تیرا ناچیز بندہ اب اور انتظار نہیں کر سکتا 

میں ہنستا تھا ان لوگو پہ جو شاعری کرتے تھے دیوانہ وار میں تو خود دیوانہ ہوچکااورمیرا تو اک دن بعد یہ حال ہے اگر یہ سلسلہ ایسے ہی جاری رہا تو میں تو اس کے لیے مارا مارا پھروں گا اور شائد مجنوں کی طرح اس کی  گلیوں کی خاک چھانو ں وہ اسی طرح اپنے رب کے ساتھ باتو ں ما مصروف ہے 

انابیا آپکو لینے کون آتا ہے 

ہمارا ڈرائیور 

اچھا ویسے ہم تو سارے اکٹھےجاتے ہیں یہاں سے لنچ کر کے جاتے ہیں کیا تم ہمارے ساتھ چلو  گی یہ سارا  ہی ہے جو اسکو اچھی طرح سمجھی ہے کہ کب انابیا کے  ساتھ کیسے بات کرنی ہے 

سارا یہ بھی کوئی پوچھنےوالی بات ہے  وہ ضرور  چلے گی ہمارے ساتھ رابعہ کے ساتھ  باقی سب نے  بھی ہم آواز بولا 

نہیں میں نے پاپا سے اجازت نہیں لی هوئ ایسے نہیں جا سکتی نیکسٹ ٹائم جب پلان بنے توبتائیےگا میں پوچھ کے آؤ گی 

یار ہم کدھر پوچھتے ہیں 

صائم کی بات اسکو سخت ناپسند آئی  

فرسٹ اف آل آئ ہیٹ دز ورڈ "یار"سو پلیز ڈونٹ یوز دز ورڈ ان فرنٹ آف می 

 غصّہ اسکے چہرے پہ واضع عیاں ہے 

اینڈ سیکنڈ تھنگ مجھے پرمیشن کی ضرورت ہے آپکو نہیں ہو گی 

اوکے سارا اینڈ ایوری ون میں باہر جا کے ڈرائیور کا ویٹ کرتی ہوں

وہ غصّے سے بھری وہاں سے جا چکی ہے 

صائم اسکو سمجھو  اور اسکو بھی ٹائم دو کے وہ ہمیں سمجھے 

خاموشی چھانے کے بعد اویس نے خاموشی کو توڑا

سارہ تمہیں نہیں  لگتاانابیا کو کسی چیزکی کمی ہے جو اسکو دوسرے لوگوں سےمنسلک ہونے ہی نہیں دیتی وہ خود سے جیسے جنگ کرنے میں مصروف ہو آج اک دن میں اسکو ابزرو کرنے سے میں اتنا ہی سمجھ سکا ھوں 

کیا تم سب نے بھی ایسا محسوس کیا 

ہاں میں اویس کی بات سے آیگری  کرتی ھوں

سارہ نے اسکی بات پر اعتمادظاہرکیا

مجھے تو اسکی خوبصورتی کا نخرہ لگتا ہے 

صائم کی اس بات  پہ سب نے اسکو کھا جانے والی نظروں سے دیکھا 

وہ  غصّے سےبھرپور باہر نکلی اور غصّہ کے  تاثرا ت اس کے چہرے پہ عیاں ہیں

وہ جو کب سے اجنبی حسینہ کے انتظار میں ہے نظر جو پڑی تو

سانسیں تھم گئی ہوش کھو گیا نظریں جم گئیں  جسم ساکن ہو گیا کیونکہ دیدارِ ماہی جو نصیب ہو گیا 

کافی وقت گزرنے کے بعد اسکوہوش آیا تو نظر اس کے چہرے کے تاثرات پہ پڑتی ہے جو غصّے سے بھرپور ہیں 

واللہ آج تویہ اور بھی خوبصورت،حسین پری نُمالگ رہی (فارس کے ذہن میں اسکی آج کی تصویرنصب ہو چکی )

مگر آج یہ غصّے میں لگ رہی ہے یہ پھر میں اسکو دیکھ رہا ھو اور اسکو برا لگ رہا ہے طرح طرح کے خیالات اس کےذہن میں امڈ رہے ہیں 

وہ اس سے  بات کرنا چاہتا ہے مگر اس میں ہمّت نہیں بن پا رہی 

اک دفع میری طرف آنکھ اٹھا کے دیکھ لو اے یار میرے دل کو راحت ملے گی (مگر اسکو یہ معلوم نہیں کے اسکے ماہی کو یہ لفظ" یار "سخت ناپسند ہے )

ہیلو بھائی واٹ آپلیزنٹ سرپرائز 

آج پھر اب مجھے لینے آ گئے ڈرائیو کے ساتھ جانا بہت لگتا ہے مجھے پتا تو ہے آپکو تھنک یو سو مچ 

لوویو 

اسکا دھیان ہانیہ کی طرف نہیں ہے وہ تو ابھی بھی محبوب کی طرف راغب ہے 

بھائی میں آپ سےبات کر رہی (اسنے چٹکی بجا کے اسکو انابیا کے محو سے آزاد کرایا)

ہممممم کیا  ۔۔۔کیا 

کیا تم کب ائی اور کیابول رہی ہو تم 

ہانیہ کا منہ پٹھاکاپٹھارہ گیا 

بھائی میں کب  سے باتیں کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا کیا اہو مائے گاڈ آپ اس سامنےبیٹھی لڑکی کو ۔۔۔۔۔۔۔دیکھ ۔۔۔۔رہے ہیں 

بھائی یہ کون ہے 

اتنے میں انابیا کا ڈرائیو آتا ہے اور وہ اپنے راستے کو چل دیتی ہے اور کسی کے بیقرار دل کو اوربیقرار کر دیتی ہے 

بھائی لسن (listen)

بتائیں نہ???? who's  she

اسکے امپریشنزسے اسکی اجلت کااندازہ لگایا جا سکتا ہے 

میں نے تمہیں کہا تھانہ کہ تم سے کام ہے اک 

جی جی بھائی بولے ۔۔۔۔۔آپ دونوں اک دوسرے کو پسند کرتے ہو میری ہیلپ چاہئے ؟؟

ہانیہ ہانیہ  پلیز میری سنو پلیز  

اور مذاق نہیں پلیز  

اور بیچ میں بولنا بھی نہیں 

شکل بناتے ہے ہانیہ بولی 

یس برو Attention

ہانیہ پتا نہیں تم یقین کروگی یانہیں مگر یہ حقیقت ہے میں اس پہ فدا ہو چکا ھوں 

کیا آپ کبسے جانتے ۔۔

میں کہا بولنا نہ (اب اسنے قدرے غصّے سے بولا تھا )

اوکے اوکے (منہ پہ انگلی رکھتےہو ئے)

یار میں  کل اسکو فرسٹ ٹائم دیکھا (وہ اب کی بار   بہت دھیان سے سن رہی ہے)

تم جانتی بس اک نظر اسکی طرف جواٹھی تو اس اجنبی نے مجھے سب سےبیگانہ کرکے اس نے ہمیشہ  کے لیے اپنا بنا دیا 

میں اسکو سوچتا رہو تو سکون میں رہتا ھوں جو اک پل بھی غافل هو جاؤ تو لگتا ہے میں خالی ھو مجھ میں اس کے علاوہ کچھ رہا ہی  نہیں 

ہانیہ تم سن رہی هو نہ 

جی 

اب بتاؤ میری مدد کرو گی 

بھائی آپ حکم کرے اپنی جان کے سکون کے لیے میں کچھ بھی کرو گی 

وہ اپنی محبّت کااظہار تو کر رہا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ اپنی آنکھوں میں اشکوں کی صورت میں اس محبّت کی تڑپ کو بھی ظاہر کر رہا ہے 

* تیرا خیال ،میری سوچ ، جو ہوئے رُوبرُو  

تو تراشہ میں نےتجھے ہر لمحہ،طرح طرح سے

*********(جاری ہے )


Click Here to Read online

or

Download PDF File

Aik Ajnabi mary dil ka Sakon

No comments

Featured Post

*** SAAT RANG MAGAZINE ***August-September 2022

  *** SAAT RANG MAGAZINE ***         ***AUGUST_SEPTEMBER 2022 *** *** Click Here to read online*** or ***Download PDF file *** ⇩⇩ SRM August...

Theme images by Cimmerian. Powered by Blogger.