٭ہم اور ہماری آزادی کا مقصد٭

Pakistan Tehreek E Azadi - Home | Facebook




٭ہم اور ہماری آزادی کا مقصد٭
تحریر : ڈاکٹر اورنگزیب بھٹی

14اگست یوم آزادی 1947 سے اور آج 14اگست 2020 تک کا سفر 73سالوں کی آزادی کے باوجود بھی ہم غلامی کی ان زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں . جن سے آزادی حاصل کرنے کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں نے جدوجہد کر کے یہ ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نام سے حاصل کیا . اور پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ تھا. اس کلمہ طیبہ کے نام سے حاصل کرنا والا یہ ملک آج وہی غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے. جس کو حاصل کرنے کے لیے لاکھوں و کروڑوں انسانوں نے جانیں قربان کیں. اور اپنے گھر بار چھوڑ دیئے اپنی زمین و جائیدایں چھوڑ دیں. اپنی ماؤں ،بہنوں ،بیٹیوں بیویوں کی عزتیں تک قربان کر دی. صرف اک الگ مملکت کی خاطر جہاں پر ہم آزادی کے ساتھ نماز و روزہ و عیدیں اسلامی طریقہ پر منا سکیں . یہ ملک کس طرح معرف وجود میں آیا اس کی اک الگ داستان ہے . یہ ملک ہمیں ہم سمجھتے ہیں کہ مفت میں ملا ہے. یہ پوچھو اس ماں سے اس باپ سے اس بہن سے اس بھائی سے اس بیوی سے اس شوہر سے کہ کس طرح حاصل کیا گیا یہ ملک ماں نے اپنے بیٹے کو کھویاہے باپ نے اپنے بیٹے کو اپنی آنکھوں کے سامنے بہن نے اپنے بھائی کو بیوی نے اپنے شوہر کو بیٹے نے اپنے باپ کی اپنی آنکھوں کے سامنے دولخت ہوتے دیکھا ہے . بھائی نے اپنی بہن کو بیٹے نے اپنی ماں کو شوہر نے اپنی بیوی کو باپ نے اپنی بیٹی کو ماں نے اپنی لاڈلی بیٹی کو اپنی آنکھوں کے سامنے اس کی عزت کو تار تار ہوتے دیکھا ہے . اور کچھ نے کنوؤں میں چھلانگ کر اپنی جانوں کی قربانی دی ہے مجھے جہاں تک یاد ہے کچھ ہماری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو ان ظالم درندوں نے 14اگست 1947 کے قافلوں میں سے چھین لیا گیا تھا 14اگست دن ہے اس آزادی کا اس ماتم کا جو ہم سے چھین لیا گیا لوٹ مار میں مال سے بھی گئے اور اپنی عزتوں سے بھی بہت سے قربانیاں دی ہیں ہم نے اس وطن کو حاصل کرنے میں اپنے لخت جگر کے لاشے ہماری آنکھوں کے سامنے کٹے گئے ہیں. اتنی قربانیاں کے باوجود بھی ہم اس منزل کو نہیں پا سکے جس کی تمنا اور آرزوکی تھی . قائد اعظم محمد علی جناح کے ان اصولوں کو ان ضابطؤں کو بھول گئے ہیں ہم. نے ان کے ساتھ بھی وفا نہیں کی . جدوجہد میں قربانیاں دینے والے کو نظر بند کیا گیا لیاقت علی خان کو بھرے مجمع میں گولی مار دی گئی . اپنے آزاد ملک میں اس ملک کے لئے قربانیاں دینے والوں کے ساتھ کیا ہوا یہ آنکھیں میری اشک بار ھیں میرا دل چھلنی چھلنی ہے .اور روح میری تڑپ رہی ہے .اس ملک کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دینے والے کے پاس کچھ بھی نہیں ہے اور غدار کے پاس سب کچھ ہے . یہ تحریر لکھتے ہوئے میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے . ہاےافسوس آج ہم کس راہ پر چل نکلے ہیں آزادی کا اصل مقصد ہی بھول گئے ہیں۔ یاشاید ہم اپنے بچوں کو بتانا ھی نہیں چاھتے کہ ھماری آزادی کا مطلب اور مقصد کیا ھے . اس کے دو پہلو ھو سکتے ہیں .1: پہلا پہلو تو یہ ھو سکتا ھے کہ اتنی قربانیاں دیکر کیا ملا . وھی جاگیررانہ نظام وھی انگزیروں کی غلامی وھی رسم و رواج وھی ذات و پات بدلا تو کیا بدلا. ھم 14اگست1947 کے زخم ھی نہیں بھولے مزید سکت نہیں ھے کہ کوئی بھی نیا غم کھائیں 2: دوسرا پہلو یہ ھو سکتا ھےھم نے جو قربانیاں دی ہیں ان کا کوئی مداوا نہیں ھوا . پھر ھم کیوں اپنی نئی پود کو اس عذاب میں مبتلا کریں . جس طرح چاھیں آزادی منائیں. بس اس ڈر سے چپ ھیں کہ پہلے بھی اپنی ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کے زخم نہیں بھولے .ان دکھوں کا مداوا کرنے والا کوئی نہیں ھے . اگر کوئی ھوتا تو کشمیر آزاد ھو چکا ھوتا . آج 73سال آزادی کے باوجود بھی ھم غلامی کی ان زنجیروں میں جکڑے ہوئے ھیں جو آزادی سے پہلے تھی. آج ھم اپنوں کے ھی ھاتھوں غلام بنے ھوئے ھیں . فرق صرف اتنا ھے کہ پہلے ہم انگزیروں اور ھندوں کے رحم وکرم پر تھے اور آج ھم اپنوں ھی کے ظلم و ستم کا شکار ہو رھے ھیں. محفوظ ھم پہلے بھی نہیں تھے اور آج بھی آزادی پاکر بھی محفوظ نہیں ھیں آج بھی ھماری ماں بہن بیوی و بیٹی جس جاگیردار کا دل چاھے اٹھا کر اپنےڈیرے پر لے جا کر عزت کا جنازہ نکال دے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے. وہی فرنگی نظام ہے . ھمارے حکمران یہود و نصارا کے دوست ہیں . قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ یہ تمھارے دوست نہیں ہوسکتے . اللہ تعالیٰ ہم سب کو صراط و صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے . اور پاکستان کا جو حاصل کرنے کا اصل مقصد تھا اس کو پورا کریں. اور کشمیر کو آزاد کروائیں . 14اگست جو منانے کا یہ مطلب اور طریقہ نہیں ہے . جو اصل مقصد ہے اس آزادی کا وہ منشور لاؤ. اور جو اصول قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا وہ اپناؤ. پھر ہی آزادی کا وہ مقصد حل اور علامہ اقبال کے خواب کی روشن تعبیر ہو گا . خدایا ہمارے ملک کو قائم و دائم رکھیں اور دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے اور آزادی کا جو اصل مقصد تھا۔ ۔ وہ پورا فرما

 . ( آمین ثم آمین )
****************************

No comments

Featured Post

*** SAAT RANG MAGAZINE ***August-September 2022

  *** SAAT RANG MAGAZINE ***         ***AUGUST_SEPTEMBER 2022 *** *** Click Here to read online*** or ***Download PDF file *** ⇩⇩ SRM August...

Theme images by Cimmerian. Powered by Blogger.