٭٭٭سوشل میڈیا پر جھوٹ کا بازار گرم ٭٭٭


Top 10 Social Media Sites for Business - LYFE Marketing

٭٭٭سوشل میڈیا پر جھوٹ کا بازار گرم ٭٭٭
  تحریر:ذوالقرنین احمد

‏اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے، تو اچھی طرح تحقیق کرلیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم نادانی سے کچھ لوگوں کو نقصان پہنچا بیٹھو، اور پھر اپنے کئے پر پچھتاؤ۔
﴿سورۃ الحجرات،۶
کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران شب روز جھوٹی خبروں کا بازار گرم ہے ۔ بلا تصدیق کوئی بھی شخص سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق کے بلا جھجھک بولتے پھرتا ہے اور وہ جھوٹی خبریں تھوڑی دیر میں ہی جنگل کی آگ کی طرح شہر بھر میں پھیل جاتی ہے۔ جس کا مشاہدہ  ہمیں روزانہ دیکھنے اور سننے مل رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں قبل ہمارے شہر میں بھی ایسی افواہ پھلائی گئی کہ فلاح ڈاکٹر اور اسکے والد کو کرونا وائرس ہوگیا ہے۔ اور یہ جھوٹی خبر ایک دوسرے سے ہوتے ہوئے شہر بھر میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ کچھ خبریں ایسی ہے کہ بہت زیادہ تعداد میں کسی علاقے میں کورونا وائرس سے متاثرین ملے ہیں۔ لیکن یہ خبر بھی جھوٹی ثابت ہوئیں ہے۔ ایسی ہی ہر شہر گاؤں دیہات میں جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
ہر جگہ کا یہی حال ہے ایک شہر کے لوگ دوسرے شہر کے متعلقین رشتے داروں سے جھوٹی خبریں پڑھ کر سن کر جو وہاٹس ایپ، فیس بک پر موصل ہوتی ہے ایک دوسرے کو خوف زدہ کر رہے ہیں۔ اور دیہات گاؤں کے افراد کے ساتھ اب شہر کی عوام بھی جھوٹی خبروں کی تصدیق کیے بغیر اعتماد کرنے لگ گئی ہیں۔ اسکی وجہ سے بہت سارے گھر کے حساس افراد پر خوف و دہشت طاری ہوجاتی ہے ۔ جو پہلے سے ہی ہائی بلڈ پریشر، ہرٹ شوگر وغیرہ کے مریض ہوتے ہیں جنکا علاج بھی جاری رہتا ہے۔ ایسے افراد پر ایسی جھوٹی اور دل دہلانے والی خبروں کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ گھر کی خواتین میں بھی یہ مرض عام ہوتا ہے جسے ہم عام زبان میں دہشت زدہ ہوجانا  ہپکی پکڑ لینا کہتے ہیں۔ 

حدیث نبوی ﷺ ہے کہ آدمی کے جھوٹا ہونے کیلے کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق کے بیان کردے۔ 
آج کل معاشرے میں یہ عمل طول پکڑتا جارہا ہے۔ دن بہ دن سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے پہلے گھر کے مرد حضرات ہی یا گھر میں صرف ایک فون ہوا کرتا تھا اسی پر سبھی کے رشتے داروں کے کال آتی تھی ایک فون پر بات ہوتی تھی لیکن یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ دنیا کے کاروبار بہت تیز ہوچکے ہیں اس لیے ہر شخص کیلے اب موبائل فون کا استعمال ضروری بھی ہوگیا ہے لیکن اسکا استعمال جتنا فائدہ مند ہے اس سے کئی زیادہ نقصاندہ بھی ہے اگر صحیح استعمال نہیں کیا گیا۔ جیسے کے ہمارے معاشرے میں موبائل فون کا غلط استعمال زیادہ ہورہا ہے۔جس کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ۔ بچوں کے اندر بچپن سے موبائل کا استعمال نے اخلاقی اقدار کو پامال کردیا ہے۔ 
اب تو حکومت بھی کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آن لائن ایجوکیشن پر زور دے رہی ہے جبکہ یہ  آن لائن تعلیم کا نظام کچھ حد تک ہی فائدے مند ہے۔ بچے تھوڑی دیر میں سب بھول جاتے ہیں حکومت صرف فارملٹی پوری کر رہی ہے اور پرائیوٹ اسکولز فیس وصول کرنے  کیلے اس پر زور دے رہے ہیں۔ کیونکہ انھیں معلوم ہے لاک ڈاؤن کے کھلیں بغیر اسکول شروع ہونا نا ممکن ہے ۔ لیکن پرائیویٹ اسکولز نے تعلیمی اداروں کو دھندہ بنا رکھا ہے۔
Has social media peaked? Many regular users say they used it more ...
بات چل رہی تھی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے تعلق سے موجودہ دور میں ہر شخص کے پاس وہاٹس ایپ موجود ہے اور اسکے کہی گروپس بنے ہوتے ہیں ہر گروپ میں 100 سے زائد ڈھائی سو تک ممبرز ہوتے ہیں۔ اگر ایک بات بھی آپ بغیر تحقیق کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ آپ نے ہزاروں لوگوں کے اندر جھوٹی خبر پھیلانے کا کام کیا ہے۔ اگر اس جھوٹی خبر سے کسی کی موت ہوتی ہے یا کوئی بڑا نقصان یا فساد برپا ہوتا ہے تو اس میں جھوٹی خبر پوسٹ کرنے والے اہم مجرم آپ ہے ۔لیکن ہمارے معاشرے میں یہ ایک عام بات ہوچکی ہے۔ کوئی اس پر توجہ نہیں دیتا ہے۔ کچھ لوگ اب اس طرف دھیان دے رہے ہیں جو اپنی حرکت کی وجہ سے یا پھر ذی شعور معاشرے کا ذمہ دار شخص ہونے کی وجہ سے پہلے خبر کی تصدیق کرتا ہے مختلف ذرائع سے تحقیقات کرتا ہے۔ پھر آگے کسی پوسٹ کو فاروڈ کرتا ہے۔ دیکھنے میں یہ بھی آیا ہے کہ اب لوگوں کا اعتماد ان خبروں پر سے اٹھ رہا ہے کچھ لوگ کسی پوسٹ کو دیکھ کر پڑھ کر سب سے پہلے یہ پوچھتے ہیں کہ کیا یہ خبر درست ہے۔ جبکہ وہ کسی وہ پورٹل یا ویب سائٹ کے ذریعے ہی شایع کیوں نہ ہوئی ہو۔  اس لیے تمام مسلمانوں کو یہ بات دھیان میں رکھنی چاہیے خصوصاً نوجوانوں کو کہ ہم کسی بھی خبر یا پوسٹ کو بغیر تحقیق و تصدیق کے فارورڈ نہ کریں، ۔
ورنہ اسکے ذریعے ہونے والے نقصان میں آپ بھی گناہگار اور مجرم ثابت ہونگے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

No comments

Featured Post

*** SAAT RANG MAGAZINE ***August-September 2022

  *** SAAT RANG MAGAZINE ***         ***AUGUST_SEPTEMBER 2022 *** *** Click Here to read online*** or ***Download PDF file *** ⇩⇩ SRM August...

Theme images by Cimmerian. Powered by Blogger.