"موت سے عبرت حاصل کیجیے جنت جہنم کا فیصلہ اللہ کرے گا"



"موت سے عبرت حاصل کیجیے جنت جہنم کا فیصلہ اللہ کرے گا" 
تحریر:ذوالقرنین احمد
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

موت اٹل حقیقت ہے دنیا میں بڑے بڑے بادشاہ آئے شدات آیا جنت بنائی لیکن قدم نہیں رکھ سکا، فرعون نے رب اعلیٰ ہونے کا دعویٰ کیا سمندر میں غرق ہوگیا، نمرود عظیم بادشاہ گزرا لیکن آج کوئی اسکا نام لینے والا نہیں۔ ہر ذی روح کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ دنیا میں ہر ابتدا کا اختتام ہے۔ ہر عروج کو زوال ہے۔ دنیا میں کئی عظیم شخصیات آکر گزر گئی ۔ ان کا بھی ایک دور تھا ہٹو بچو کے شور ہوا کرتے تھے۔ تمام انسان احترام میں سر جھکائے کھڑے ہوجایا کرتے تھے۔ کئی انسانوں نے موت سے لڑنے کا اعلان کیا لیکن جب موت نے آکر دبوچا انکی سلطنت، بادشاہت، سرداری، طاقت عروج، مال و دولت سب ٹھاٹھ پڑا رہ گیا۔ 
انسان کی حقیقت ایک پانی کے بلبلے کے سوا کچھ نہیں ہے یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں پر انعام ہے کہ ہم اسکی تخلیق کردہ بے شمار نعمتوں کا استعمال کر تے ہیں۔ اسکی پیدا کردہ آکسیجن سے عمل تنفس جاری ہے۔ اسکی ہر نعمت عظیم ہے پانی جیسی قیمتی شئے کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں ہے۔ زمینوں سے اسی نے اناج کو اگایا۔ طرح طرح کے پھل مہیا کیے۔ آسمان سے پانی کو برسایا، زمین سے گلہ اگایا۔ مختلف قسم کے ذائقہ دار پھل عنایت فرمائیں، طرح طرح کے خوشبودار پھول پیدا فرمائے۔ انسان کے آرام و سکون کیلے زمین کو فرش بنایا آسمان کو چھت بنایا ،ہواؤں کا نظام چلایا۔ خوشگوار حیرت انگیز نظارے زمین کے مختلف علاقوں میں پیدا فرمائے۔ تاکہ انسان کو سکون و راحت نصیب ہو۔ لیکن ان سب نعمتوں سے افضل اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایمان توحید کی نعمت سے نوازا ہے جس کو ایمان کی دولت نصیب ہوگئی وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہوگیا ۔
عرفان خان فلم اسٹار جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھا آج ۵۴ سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملا ، اس نے دنیا والوں کے معیار کے مطابق دنیا میں مال ودولت کمائی فلموں کے ذریعے شہرت کمائی نام کمایا ، کروڑوں روپے کمائے دنیاوی خواہشات کے پیچھے اپنے پوری زندگی کو وقف کردیا اور دنیا بھر میں نام کمایا اپنی قابلیت و فن کے چرچے عام کیے۔ لاکھوں کروڑوں لوگوں کو اپنا گرویدہ بنایا۔ اور آج اس فانی دنیا کو الوداع کہہ گیا کیونکہ موت سے کسی کو رستگاری نہیں ہے۔ ہر شے فنا ہے اگر باقی رہنے والا کوئی ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے ذات اقدس ہے۔ وہی اول ہے وہی آخر ہے ۔ آج دنیا والے عرفان خان کی موت پر افسوس ظاہر کر رہ ہے اسکے لیے دعائیں بھی کر رہے۔ کوئی اسکے لیے دعائیں کرنے والوں پر اعتراض کر رہا ہے تو کوئی اسکا دفاع کر رہا ہے ۔ اصل بات سوچنے کی یہ ہے کہ ایک شخص جس نے بیماری کے باوجود اپنی قابلیت کا لوہا منوایا اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچا اور ہر عام خاص میں مقبول ہوا ، اس نے دنیا کی خواہشات کو تو حاصل کر لیا لیکن وہ تمام چیزیں موت کی کاری ضرب لگتے ہیں سب غیروں کا ہوگیا جتنے محنت و مشقت جد وجہد قربانیاں اس نے مال و دولت اور عزت و شہرت کمانے میں لگائی وہ سب آج موت پر ختم ہوگئی ہے آج آخری بار لوگوں نے اسکا نام لیا ہے پتہ نہیں کون اسکی قبر پر دو بول فاتحہ کے پڑھنے جائے گا بھی یا نہیں ۔ کیونکہ اسکی ساری زندگی دنیا کے مقصد حاصل کرنے میں صرف ہوگئی ہے اور آخرت کو فراموش کرتے ہوئے گزری ۔
 لیکن جو کچھ اس نے کمایا آج اسکی موت کے بعد وہ سب وارثوں کا ہوگیا ہے نہ اسکا مال اسکے ساتھ گیا نا اسکی اداکاری نا ہی اسکے کارنامے نا ہی واہ وہی اسے آخرت میں کوئی فائدہ پہنچانے والی ہے۔ آج موت پر ہر کوئی غمگین دیکھائی دے رہا ہے لیکن کل قیامت میں کوئی اسے اپنی ایک نیکی نہیں دینے والا اسے اپنے بچے بیوی رشتے دار جنکے لیے اسنے دنیا کو حاصل کرنے کیلے زندگی گزار دی انکی خواہشات پورا کرنے میں لگا دی وہ ایک نیکی بھی اسے نہیں دینے والے ہیں۔ اس لیے اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ اتنا بڑا نامور شخص گزر گیا لیکن اسکے ساتھ اسکے اعمال کے علاوہ کوئی اور دنیاوی مال و متاع نہیں گیا۔ اچھے اعمال ہی آخرت میں کام آئے گے جیسے اعمال دنیا میں انسان کرے گا کل روز محشر میں اللہ تعالیٰ کے پاس ویسا اجر پائے گا اور اسکے اعمال کے مطابق حشر ہوگا۔ ہر ایک کو اپنا حساب دینا ہے اس لیے موت سے پہلے نیک اعمال میں جلدی کرنا چاہیے موت کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے کب ملک الموت کو اللہ کا  حکم آجائے ہماری روح قبض ہوجائے اور کس حال میں ہم اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کیے جائے اس لیے ہمیشہ موت کی تیاری میں رہے حدیث میں عقلمند شخص اسے کہا گیا ہے جو موت سے موت کی تیاری کریں۔ اس لیے بڑے بڑے لوگوں کی موت پر تعجب اور بحث و مباحثہ کرنے کے بجائے موت سے عبرت حاصل کرے اور اپنی آخرت کیلے نیک اعمال میں جلدی کرے اللہ و رسول ﷺ کی فرمانبرداری والی زندگی گزارے تاکہ اللہ تعالیٰ کے سامنے کل قیامت میں ہم اسکے فرمابردار بندوں کے ساتھ اٹھائے جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

No comments

Featured Post

*** SAAT RANG MAGAZINE ***August-September 2022

  *** SAAT RANG MAGAZINE ***         ***AUGUST_SEPTEMBER 2022 *** *** Click Here to read online*** or ***Download PDF file *** ⇩⇩ SRM August...

Theme images by Cimmerian. Powered by Blogger.