***Mera Jism Meri marzi ***





"میرا جسم میری مرضی "آزادی یا آوارگی"
(تحریر:فہیم الاسلام  ( جمعوں وکشمیر
__________________________________________________
آج کل ہر جگہ  حقوق کی یکسانیت کے نعرے بلند کیے جا رہے ہیں۔اور عورت کی آزادی کی آڑ میں کچھ ایسی باتیں سامنے آنے لگی ہیں جن کا ہمارے دین اور مذہب سے کوئی تعلق نہیں ۔اور سب سے بڑھ کر  امت مسلمہ کیلئے جو قابل غور نعرہ"میرا جسم میری مرضی" سماج میں گونج رہا ہے اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امت مسلمہ ابھی بھی اپنے سچے دین سے غافل ہے،اور حقیقی  معنوں میں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے دین سے ناآشنا ہیں ،کیونکہ اگر ہم دین اسلام کو گہرائی سے جانتے اور سمجھتے تو ایسے کسی نعرے کی ضرورت کبھی پیش نا آتی۔ایسے نعرے بلند کرنے والی بہنوں سے میں یہ سوال کرتا ہوں کہ 

آپ کیا چاہتی ہیں  کہ ننگے سر ،دوپٹے سے عاری لباس پہن کر مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں ،یا پھر ہر قسم کی روک ٹوک سے آزاد بے باک زندگی ۔میرا جسم میری مرضی کی صورت میں بےحیائی و بےشرمی کا مظاہرہ کرنے والی عورتوں سے کہوں گا کہ کیا آپ نے اسلام سے پہلے کی عورت کی تاریخ پڑھی ہے؟کیا آپ جانتی ہیں کہ اسلام سے قبل ہندو، عیسائی اور یہودی بیٹی کو نہ صرف “منحوس” سمجھتے تھے بلکہ “بچی” پیدا ہوتے ہی اس کو زندہ دفن کردیتے تھے۔عورت  کو نہ وراثت  میں حق ملتا تھا نہ ہی معاشرے میں کوئی عزت ملتی تھی ۔مگر ظہور اسلام کے بعد عورت کو معاشرے میں نا صرف جائز حقوق دیئے گئے بالکل ماں ،بہن اور بیٹی کی صورت میں عزت کا وہ مقام دیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی ۔دین اسلام نے عورت کو عزت دی،  آزادی دی، بیٹی کو منحوس نہیں بلکہ اللہ کی رحمت  کہا، اور پیدائش کے بعد زندہ دفنانے سے منع کیا ،عورت کو گھر کی ملکہ بنایا ،ماں کے قدموں تلے جنت رکھ دی ۔دین  اسلام نے عورت کو ہر روپ میں عزت بخشی اسلام نے آپ کو چادر چار دیواری کا تحفظ فراہم کیا۔
اس کے برعکس دیگر مذاہب میں عورت آج بھی مرد کے لئے صرف کھلونا بنی ہوئی ہے جسے وہ نمائش کے لئے پیش کرتا ہے ،نائٹ کلبز میں ،ڈانس پارٹیز میں عورت کو نچا کر پیسا اکھٹا کر تا ہے پھر اسی عورت کو عزت کے قابل تک نہیں سمجھتا ، شادی کے بجائے گرل فرینڈ بنانے کو ترجیع دیتے ہیں ۔عمر رسیدہ ہونے پر دھکے دیکراولڈ ہوم چھوڑ آتے ہیں۔.


اس سب کے باوجود بھی اگراعتراض ہے کہ اسلام نے عورت کو حقوق نہیں دیے…..؟ اگر اسلام نے حقوق نہیں دیے تو چیلنج کرتا ہوں بتائیے دنیا کا وہ کونسا مذہب ہے جس نے  عورت کو اسلام سے زیادہ حقوق دیے ہوں… ؟ 

اے مسلمان بہن ! خدارا ان مغربی عورتوں کی طرح خود کو میرا جسم میری مرضی اور “جسم بیچنے کی دکان” مت بناؤ. آپ باعزت مسلمان خواتین ہیں، آپ ان مغربی بےحیا عورتوں کی طرح ہرگز نہیں ہیں کہ جنہیں جو مرد جب چاہے چھو کر اپنی حوس کا نشانہ بناکے پھینک دیتا ہے.آپ مسلمان ہیں. آپ کو اللہ( عزوجل) نے عزت دی ہے، آپ کو ہر کوئی نہیں دیکھ سکتا اور آپ بھی یہی چاہتی ہیں کہ لوفر لفنگے لوگ آپ کو نہ گھورا کریں، اسلام نے آپ کو تحفظ دیا، اسلام میں آپ کو ہر کوئی نہیں چھو سکتا. حضرت محمدﷺ فرماتے ہیں کہ جب کسی گھر میں لڑکی پیدا ہوتی ہے تو وہ رحمت بن کے آتی ہے،اور جب یہی لڑکی کسی کی بیوی بن جاتی ہے تو اس کا ایمان مکمل کرتی ہے اور جب یہی لڑکی ماں بنتی ہے تو جنت اس کے قدموں تلے ہے۔ یہ ہے وہ درجہ ہے جو اسلام نے آپ کو دیا ہے اس کی قدر کرو اور اپنے زمداریوں کو سمجھو ۔عورت آج جس آزادی کی طلبگار ہیں وہ اصل میں آزادی نہیں آوارگی ہے،جو مسلم امت کی روح کو کھوکھلا کردے گی۔جو شاہین صفت بچے آپ کی گود سے پرواز سیکھتے ہیں ان کی پرواز میں آوارگی کی بدبو ہوگی جو ان کی پرواز میں کوتاہی پیدا کرے گی۔آپ ایک با وقار مخلوق ہے جس کی ہر ادا عبادت ہے۔
_______________________________________
فہیم الاسلام  
                                            (طالب علم علیگڑھ مسلم یونیورسٹی) 

              


No comments

Featured Post

*** SAAT RANG MAGAZINE ***August-September 2022

  *** SAAT RANG MAGAZINE ***         ***AUGUST_SEPTEMBER 2022 *** *** Click Here to read online*** or ***Download PDF file *** ⇩⇩ SRM August...

Theme images by Cimmerian. Powered by Blogger.